Tuesday, November 22, 2011

وقت ایک دولت

وقت ایک دولت

جناب صدر، مہمانان گرامی اور عزیز طلبا

السلام علیکم

میری آج کی گزارشات کا عنوان ہے: وقت ایک دولت

غافل تجھے گھڑیال یہ دیتا ہے منادی
گردوں نے گھڑی عمر کی ایک اور گھٹادی

جناب عالی، وقت اللہ کی بہت بڑی نعمت اور دولت ہے جو اس نے انسانوں کو بخشی ہے تاکہ وہ اس کے بہتر استعمال سے اپنے دنیاوی اور اخروی مستقبل کو تابناک بنا سکیں۔ اللہ تعالیٰ نے وقت کی اسی اہمیت کے پیش نظر قرآن مجید میں والفجر، والیل، والضحیٰ، اور والعصر کہہ کر وقت کے مختلف حصوں کی قسمیں کھائی ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا یہ اصول ہے کہ وہ ہمیشہ کسی غیر معمولی شے پر قسم کھاتا ہے۔ لہٰذا ان آیات میں جو اس نے مختلف اوقات کی قسم کھائی ہے کوئی معمولی بات نہیں بلکہ ان کے ذریعے درحقیقت ہمیں جھنجھوڑا جا رہا ہے کہ اپنی زندگی کے اوقات کو معمولی اور حقیر نہ سمجھو، اس کے ایک ایک لمحہ کا تم سے حساب ہونا ہے۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے :

اگر قیامت قائم ہوجائے اور تم میں سے کسی کے ہاتھ میں کھجور کا چھوٹا سا پودا ہو تو اگر وہ اس بات کی استطاعت رکھتا ہو کہ وہ حساب کے لئے کھڑا ہونے سے پہلے اسے لگا لے گا تو اسے ضرور لگانا چاہئے۔

اندازہ کیجیے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے پیروکاروںکو کس قدر وقت کی اہمیت اور اعمال صالحہ کا احساس دلا رہے ہیں کہ اگر قیامت قائم ہو جائے اور کوئی اس نفسا نفسی کے عالم میں بھی ذرا بھر نیکی کرنے کی استطاعت رکھتا ہو تو اس میں بھی غفلت کا مظاہرہ نہ کرے بلکہ فوراً نیکی کر ڈالے، اور اپنا وقت ضائع نہ کرے۔

بحیثیت مسلمان ہمیں باقی مذاہب کے ماننے والوں سے بڑھ کر وقت کی قدر کرنا چاہیے ۔تمام اسلامی تعلیمات ، نماز، روزہ، حج ،زکوٰۃ مسلمانوں کی زندگی میں وقت کی اہمیت کوظاہر کرتی ہیں۔ساری عبادات مخصوص اوقات میں فرض کی گئی ہیں۔ان سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایک مسلمان کی زندگی میں ضائع کرنے کے لیے وقت بالکل نہیں ہوتا۔ زندگی، آخرت کے لئے کھیتی کی مانند ہے۔ ہم اس میں جو بوئیں گے آخرت میں وہی کاٹیں گے۔ اگر ہم اس زندگی میں اپنے وقت کی قدر کرتے ہوئے اسے بھلائی، خیر اور حسنات کے بیج بونے میں صرف کریں گے تو کل یوم قیامت ہمیں فلاح و نجات کا ثمر ملے گا۔ دنیا کی زندگی اور اس کا مال و اسباب عارضی اور فانی ہے۔ ہر نفس نے یہاں اپنی مقررہ مدت گزارنے کے بعد دار آخرت کو کوچ کرنا ہے جو مستقل اور ابدی ٹھکانہ ہے۔ بحیثیت مسلمان ہمارا ایمان ہے کہ موت برحق ہے۔ اس عقیدہ پر ایمان رکھتے ہوئے بھی ہم اس دنیا میں غفلت کی زندگی گزاریں تو نہایت تعجب کی بات ہے۔

یاد رکھیں کہ زندگی کی صورت میں جو ’وقت‘ ہم گزار رہے ہیں اس کا ایک ایک لمحہ نہایت قیمتی ہے۔ وقت ایک ایسی چیز ہے جسے آپ کسی بھی کرنسی کے عوض خرید نہیں سکتے۔ یہ انسان کا ایسا محفوظ سرمایہ ہے جو اہس کو دنیا اور آخرت میں نفع دیتا ہے۔ دنیا میں انسان اگر کسی قیمتی چیز کو کھو دے تو امید ہوتی ہے کہ وہ چیز شاید اسے پھر کبھی مل جائے اور بعض اوقات اسے مل بھی جاتی ہے لیکن وقت ایسی چیز ہے جو ایک بار گزر جائے تو پھر اس کے واپس آنے کی ہرگز امید نہیں کی جاسکتی کیونکہ گزرا وقت کبھی لوٹ کر نہیں آتا۔وقت ایک ایسی دولت ہے جسے موبائل پرمیسج کرنے، ٹی وی دیکھنے، انٹرنیٹ پر چیٹ کرنے اور ساری ساری رات لمبی بات کرنے میں ضائع کرنے کے بجائے خدمت خلق ،ملک وقوم کی ترقی اور حصول علم میں صرف کرنا چاہیے۔قوموں کی زندگی میں بھی وقت بہت اہمیت رکھتا ہے۔ جو قومیں اپنے وقت کی قدر کرتے ہوئے اس کا بہتر استعمال کرتی ہیں وہ بالاخر دنیا کی قیادت کرتی ہیں اور جو قومیں اپنا وقت فضول مشاغل میں ضائع کرتی ہیں ان کے حصے میں ذلت وپستی اور غلامی ومحکومیت آتی ہے۔

اللہ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں وقت کی قدر کرنے اور اپنے ملک و قوم کی خدمت کے لیے استعمال کرنے کی توفیق دے۔

No comments:

Post a Comment